محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اللہ پاک نے تسبیح خانے میں رمضان المبارک گزارنے کی توفیق دی ایمان کے تذکرے ایمان والوں کو نفع دیتے ہیں آپ نے کوئی تجربہ شدہ ٹوٹکے بارے میں فرمایا ہے تو یہ حاضر ہے یہ ٹوٹکہ بھی آپ ہی کی طرف سے ملا ہے۔ میری بیماری کی عجیب کہانی ہے۔ کوئی ٹوٹکہ ہو یا کچھ بھی ہو فائدہ اسی وقت ہوگا جب اللہ رب العزت کی طرف سے فیصلہ ہوچکا ہوگا۔
عبقری سے ملا ٹوٹکہ عبقری قارئین کے نام
میں عرصہ ۳۰سال سے مستقل بیمار تھا۔ بیماری یہ تھی کہ میرے ناک میں شدید خارش ہوتی‘ اتنی شدید کے لفظوں میں نہیں لکھی جاسکتی اور میں چھینک چھینک کر پاگل ہو جاتا۔ یہ حالت تقریباً دو دن رہتی اور گلے میں کیرا گرتا رہتا۔ دو دن کے بعد سب کچھ خود ہی ختم ہو جاتا اور سارا نزلہ سینے پر بلغم بن کر جم جاتا۔ پھر مجھے سانس بھی بڑی مشکل سے آتا۔ پھر آہستہ آہستہ جما ہوا بلغم کھانس کھانس کر نکلتا۔ بڑی تکلیف بھی ہوتی اور پھر آہستہ آہستہ بلغم کم ہوتا جاتا اور میرا سینہ صاف ہونا شروع ہوجاتا۔ سینہ صاف ہوتے ہوتے تین چار ماہ لگ جاتے اور پھر دوبارہ نئے سرے سے یہ عمل دوبارہ شروع ہو جاتا۔
میں نے بلغم سے تنگ آکر ہر قسم کی ادویات کھائیں۔ انگریزی بھی، ہومیو پیتھک بھی اور دیسی بھی مگر دوائی کا مجھ پر کوئی اثر نہ ہوتا اور جب اثر ہوتا تو یوں ہوتا کہ دوائی کھاتے ہی فوراً نزلہ بلغم ختم صرف دو تین گھنٹے میں ختم ہو جاتا اور مرض بدل جاتا فوراً میرا پیٹ خراب ہو جاتااورپتلا بے جان پاخانہ آنا شروع ہو جاتا۔ کبھی کالے رنگ کے آتے اب جتنا عرصہ کالے دست لگے رہیں گے اتنا عرصہ نزلہ زکام بلغم ایسے بھاگ جائے گا کہ کبھی مجھے ہوا ہی نہیں تو پھر پیٹ کی دوائیں لینے ڈاکٹروں، حکیموں کے چکر لگاتا رہتا جس دوائی سے کسی دن جب میرے موشن رک جاتے تو فوراً دو تین گھنٹے میں ایسا ہو جاتا کہ کبھی موشن تھے ہی نہیں اور فوراً نزلہ زکام چھینکوں کا دورہ شروع ہو جاتا۔ میں سب علاج کر کے تھک گیا تھا‘ مرض ٹھیک نہ ہوا بس میری بیماری کے ادل بدل ہو جانے کا چکر تین سال چلتا رہا اور میں لاعلاج ہی تھا۔ اس دوران اسلام آباد میں الرجی سنٹر کی ویکسین ڈیڑھ سال استعمال کی مگر کوئی فائدہ نہ ہوا تو انہوں نے جواب دے دیا میں نے ناک کا آپریشن بھی کرایا کوئی فائدہ نہ ہوا۔
پھر ’’عبقری‘‘ سے واسطہ پڑا اور عبقری کی ادویات کے لکھے ہوئے فضائل پڑھے تو یوں لگے کہ جیسے اب میری کوئی بیماری نہیں رہے گی۔ فضائل پڑھ پڑھ کر خوش ہو جاتے اور علاج شروع کردیا عبقری کی ادویات کے بہت کھائیں۔ لیکن؟ نتیجہ وہی صفر رہا۔ مرض اس طرح جس حالت میں تھا۔ کچھ فرق نہ پڑا پھر میں عبقری کی ادویات کے فضائل جب پڑھتا تو میں مایوس ہو جاتا لیکن میں نے عبقری کا مطالعہ نہیں چھوڑا۔ جو اعمال سمجھ میں آتے وہ عمل ذکر کرتا رہتا۔ پھر ایک وقت آیا، تقریباً آج سے چھ ماہ قبل عبقری کے ایک شمارے میں ایک مضمون چھپا تھا جس کا نام نیٹی پاٹ تھا جو کہ بڑی سرنج میں نیم گرم پانی نمک ملا کر ناک کے ایک طرف ڈالنا اور پھر دوسری طرف ڈالنا تھا بس جو بھی نیٹی پاٹ کا طریقہ چھپا تھا میں نے اسی طرح کیا دس پندرہ دن میں میری بیماری مجھے چھوڑ گئی۔ طب والے مجھے دمہ کہتے تھے۔ اب جب بھی مجھے کوئی کسر محسوس ہونے لگے تو میں ایک دو دن نیٹی پاٹ کا طریقہ کرلیتا ہوں اور سکون ہو جاتا ہے۔ تیس سالوں میں نے نہ جانے کتنے ہزاروں لگائے ہونگے اور جب اللہ کی طرف سے فیصلہ ہوگیا تو 45روپے کی سرنج لی اور علاج ہوگیا۔ بس بات وہی ہے کہ اللہ پاک جو چاہتے ہیں جب چاہتے ہیں جیسا چاہتے ہیں جہاں چاہتے ہیں بس کہہ دیتے ہیں کہ ہو جا تو بس وہ کام ہو جاتا ہے۔بندے کو ہر حال میں اللہ رب العزت کا شکر گزار بن کر رہنا چاہیے۔ بس دعا ہے کہ اللہ پاک شکر گزار بندوں میں شامل کرے (آمین)۔
نوٹ: عبقری میں جو سرنج کا طریقہ لکھا ہے وہ کچھ مشکل تھا میں نے اسے مزید آسان کر کے استعمال کیا۔ سرنج کی نوزل کو کاٹا نہیں اور سرنج کی نوزل پر ایک شاپر کی تہہ لگا کر موٹا کر کے اوپر دھاگ لپیٹ دیا۔ اتنا موٹا کہ ناک میں فٹ آجائے اور دوسرا یہ کہ میں نے عبقری میں لکھی ہوئی مقدار سے ڈبل نمک استعمال کیا اصل فائدہ تو نمک ہی سے ہوتا ہے۔ کوئی تکلیف نہیں ہوتی ناک پر سکون ہو جاتا ہے۔ نمک کم استعمال کرنے سے فائدہ بھی کم ہوتا ہے۔
میں کھانے والا ایک چمچ فل بھر کر آدھے گلاس میں ڈالتا اس سے چار سرنجیں بھر جاتی ہیں دو ایک طرف اور دو دوسری طرف سرنج لگاتا اور عبقری کو اور حکیم صاحب کو دعائیں دیتا ہوں اور اسی کا نتیجہ تو ہے کہ میں رمضان المبارک گزارنے کے لیے تسبیح خانے میں آگیا۔اللہ تعالیٰ تسبیح خانے کو اور تسبیح خانے والے تمام افراد کو اپنی امان میں رکھے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں